Hajj wa Umrah
by Lakhana Creations
العُرْوَۃُ فِیْ مَنَاسِکِ الحَجِّ وَ العُمْرَۃ
App Name | Hajj wa Umrah |
---|---|
Developer | Lakhana Creations |
Category | Books & Reference |
Download Size | 47 MB |
Latest Version | 1.2 |
Average Rating | 0.00 |
Rating Count | 0 |
Google Play | Download |
AppBrain | Download Hajj wa Umrah Android app |
نام کتاب : العُرْوَۃُ فِیْ مَنَاسِکِ الحَجِّ وَ العُمْرَۃ
تصنیف : شیخ الحدیث حضرت علامہ مفتی محمد عطاء اللہ نعیمی مدظلہ
تصحیح و نظر ثانی : 'مفتی محمد شہزاد قادری عطاری و متخصّصین فی الفقہ
پیش لفظ:
حج اسلام کا اہم رُکن ہے جس کی ادائیگی صاحبِ استطاعت پر زندگی میں صرف ایک بار فرض ہے، اس کے بعد جتنی بار بھی حج کرے گا نفل ہو گا اور پھر لوگوں کو دیکھا جائے تو کچھ تو زندگی میں ایک ہی بار حج کرتے ہیں کچھ دو یا تین بار، اقل قلیل ایسے ہوتے ہیں جن کو ہر سال یہ سعادت نصیب ہوتی ہے۔ لہٰذا حج کے مسائل سے عدم واقفیت یا واقفیت کی کمی ایک فطری امر ہے۔ پھر کچھ لوگ تو اِس کی طرف توجہ ہی نہیں دیتے، دوسروں کی دیکھا دیکھی ایسے افعال کا ارتکاب کرتے ہیں جو سراسر ناجائز ہوتے ہیں اور کچھ علماء کرام کی طرف رُجوع کرتے ہیں مناسکِ حج و عمرہ کی تربیت کے حوالے سے ہونے والی نشستوں میں شرکت کرتے ہیں پھر بھی ضرورت پڑنے پر حج میں موجود علماء یا اپنے ملک میں موجود علماء سے رابطہ کر کے مسئلہ معلوم کرتے ہیں۔ اور پھر علماء کرام میں جو مسائل حج و عمرہ کے لئے کُتُبِ فقہ خصوصاً مناسک حج و عمرہ کا مطالعہ رکھتے ہیں وہ تو مسائل کا صحیح جواب دے پاتے ہیں او رجن کا مطالعہ نہیں ہوتا وہ اِس سے عاجز ہوتے ہیں،اور ایسی صورت میں بعض تو اپنے قیاس سے مسائل بتا دیتے ہیں حالانکہ مناسک حج و عمرہ توقیفی ہیں۔ ہمارے ہاں جمعیت اشاعت اہلسنّت (پاکستان) کے زیر اہتمام نور مسجد میٹھا در میں پچھلے کئی سالوں سے ہر سال باقاعدہ تربیت حج کے حوالے سے نشستیں ہوتی ہیں، اِسی لئے لوگ حج و عمرہ کے مسائل میں ہماری طرف کثرت سے رجوع بھی کرتے ہیں، اکثر تو زبانی اور بعض تحریری جواب طلب کرتے ہیں اور کچھ مسائل کہ جن کے لئے ہم نے خود بھی اپنے ادارے میں قائم دار الافتاء کی جانب رُجوع کیا تھا او رکچھ مفتی صاحب نے ۱۴۲۷ھ/ ۲۰۰۶ء اور ۱۴۲۸ھ/ ۲۰۰۷ء کے سفر حج میں مکہ مکرمہ میں تحریر فرمائے۔پھر ۱۴۲۸ھ/ ۲۰۰۸ء اور ۱۴۳۰ھ/ ۲۰۰۹ء کے سفر حج میں اور کچھ کراچی میں مزید فتاویٰ تحریر ہوئے ، اس طرح ہمارے دار الافتاء سے مناسک حج و عمرہ اور اس سفر میں پیش آنے والے مسائل کے بابت جاری ہونے والے فتاویٰ کو ہم نے علیحدہ کیا اور اُن میں سے جن کی اشاعت کو ضروری جانا اس مجموعے میں شامل کر دیا اور چھ حصے اس سے قبل شائع کئے جو ۱۴۳۰ھ/ ۲۰۰۹ء تک کے فتاویٰ تھے بعد کے فتاویٰ کو جب جمع کیا گیا تو ضخامت کی وجہ سے اُن میں سے کچھ فتاویٰ حصہ ہفتم میں ۱۴۳۳ھ/ ۲۰۱۲ء پھر حصہ ہشتم ۱۴۳۴ھ/ ۲۰۱۳ء میں شائع کئے گئے اور پھر حصہ نہم میں ۱۴۳۴ھ/۲۰۱۳ء اور ۱۴۳۵ھ/۲۰۱۴ء کے فتاویٰ ۱۴۳۶ھ/۲۰۱۵ء میں شائع کئے۔ اب ۱۴۳۷/۲۰۱۵ء کہ جس میں مفتی صاحب قبلہ کسی مجبوری کی وجہ سے حج کے لئے نہ جاسکے لیکن لوگ فون پر اور نیٹ پر ان سے یا حاجیوں کے عزیز جو کراچی میں تھے وہ بالمشافہ ان سے رابط کر کے مسائل حج معلوم کرتے رہے آپ کچھ زبانی دیئے اور کچھ تحریری جوابات لکھتے رہے وہ فتاویٰ اور ۱۴۳۷ھ/۲۰۱۶ء میں دوران حج لکھے گئے فتاویٰ کو ترتیب دیا گیا۔ جس میں مفتی محمد شہزاد قادری عطاری نے تخصّص فی الفقہ کی جماعت کے ساتھ ان فتاوی کی نصوص کی تصحیح اور نظر ثانی فرمائی اور فتاویٰ کو مفتی محمد شہزاد اور تحریر فتوی کی تربیت حاصل کرنے کے لئے آنے والے علماء کرام نے ٹائپ کیا اللہ تعالی ان سب کو جزائے خیر عطا فرمائے اس طرح دو حصے دسواں اور گیارھواں تیار ہو ئے
جن میں سے گیارہواں حصہ اس ماہ یعنی جولائی میں ’’جمعیت اشاعت اہلسنّت پاکستان‘‘ اپنے سلسلۂ اشاعت کے ۲۷۹ویں نمبر پر شائع کر رہی ہے۔ اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں دعا ہے کہ وہ ہم سب کی کاوش کو قبول فرمائے اور اسے عوام و خواص کے لئے نافع بنائے۔ آمین
-فقیر محمد عرفان ضیائی
Recent changes:
-version 1.2
- Fixes
تصنیف : شیخ الحدیث حضرت علامہ مفتی محمد عطاء اللہ نعیمی مدظلہ
تصحیح و نظر ثانی : 'مفتی محمد شہزاد قادری عطاری و متخصّصین فی الفقہ
پیش لفظ:
حج اسلام کا اہم رُکن ہے جس کی ادائیگی صاحبِ استطاعت پر زندگی میں صرف ایک بار فرض ہے، اس کے بعد جتنی بار بھی حج کرے گا نفل ہو گا اور پھر لوگوں کو دیکھا جائے تو کچھ تو زندگی میں ایک ہی بار حج کرتے ہیں کچھ دو یا تین بار، اقل قلیل ایسے ہوتے ہیں جن کو ہر سال یہ سعادت نصیب ہوتی ہے۔ لہٰذا حج کے مسائل سے عدم واقفیت یا واقفیت کی کمی ایک فطری امر ہے۔ پھر کچھ لوگ تو اِس کی طرف توجہ ہی نہیں دیتے، دوسروں کی دیکھا دیکھی ایسے افعال کا ارتکاب کرتے ہیں جو سراسر ناجائز ہوتے ہیں اور کچھ علماء کرام کی طرف رُجوع کرتے ہیں مناسکِ حج و عمرہ کی تربیت کے حوالے سے ہونے والی نشستوں میں شرکت کرتے ہیں پھر بھی ضرورت پڑنے پر حج میں موجود علماء یا اپنے ملک میں موجود علماء سے رابطہ کر کے مسئلہ معلوم کرتے ہیں۔ اور پھر علماء کرام میں جو مسائل حج و عمرہ کے لئے کُتُبِ فقہ خصوصاً مناسک حج و عمرہ کا مطالعہ رکھتے ہیں وہ تو مسائل کا صحیح جواب دے پاتے ہیں او رجن کا مطالعہ نہیں ہوتا وہ اِس سے عاجز ہوتے ہیں،اور ایسی صورت میں بعض تو اپنے قیاس سے مسائل بتا دیتے ہیں حالانکہ مناسک حج و عمرہ توقیفی ہیں۔ ہمارے ہاں جمعیت اشاعت اہلسنّت (پاکستان) کے زیر اہتمام نور مسجد میٹھا در میں پچھلے کئی سالوں سے ہر سال باقاعدہ تربیت حج کے حوالے سے نشستیں ہوتی ہیں، اِسی لئے لوگ حج و عمرہ کے مسائل میں ہماری طرف کثرت سے رجوع بھی کرتے ہیں، اکثر تو زبانی اور بعض تحریری جواب طلب کرتے ہیں اور کچھ مسائل کہ جن کے لئے ہم نے خود بھی اپنے ادارے میں قائم دار الافتاء کی جانب رُجوع کیا تھا او رکچھ مفتی صاحب نے ۱۴۲۷ھ/ ۲۰۰۶ء اور ۱۴۲۸ھ/ ۲۰۰۷ء کے سفر حج میں مکہ مکرمہ میں تحریر فرمائے۔پھر ۱۴۲۸ھ/ ۲۰۰۸ء اور ۱۴۳۰ھ/ ۲۰۰۹ء کے سفر حج میں اور کچھ کراچی میں مزید فتاویٰ تحریر ہوئے ، اس طرح ہمارے دار الافتاء سے مناسک حج و عمرہ اور اس سفر میں پیش آنے والے مسائل کے بابت جاری ہونے والے فتاویٰ کو ہم نے علیحدہ کیا اور اُن میں سے جن کی اشاعت کو ضروری جانا اس مجموعے میں شامل کر دیا اور چھ حصے اس سے قبل شائع کئے جو ۱۴۳۰ھ/ ۲۰۰۹ء تک کے فتاویٰ تھے بعد کے فتاویٰ کو جب جمع کیا گیا تو ضخامت کی وجہ سے اُن میں سے کچھ فتاویٰ حصہ ہفتم میں ۱۴۳۳ھ/ ۲۰۱۲ء پھر حصہ ہشتم ۱۴۳۴ھ/ ۲۰۱۳ء میں شائع کئے گئے اور پھر حصہ نہم میں ۱۴۳۴ھ/۲۰۱۳ء اور ۱۴۳۵ھ/۲۰۱۴ء کے فتاویٰ ۱۴۳۶ھ/۲۰۱۵ء میں شائع کئے۔ اب ۱۴۳۷/۲۰۱۵ء کہ جس میں مفتی صاحب قبلہ کسی مجبوری کی وجہ سے حج کے لئے نہ جاسکے لیکن لوگ فون پر اور نیٹ پر ان سے یا حاجیوں کے عزیز جو کراچی میں تھے وہ بالمشافہ ان سے رابط کر کے مسائل حج معلوم کرتے رہے آپ کچھ زبانی دیئے اور کچھ تحریری جوابات لکھتے رہے وہ فتاویٰ اور ۱۴۳۷ھ/۲۰۱۶ء میں دوران حج لکھے گئے فتاویٰ کو ترتیب دیا گیا۔ جس میں مفتی محمد شہزاد قادری عطاری نے تخصّص فی الفقہ کی جماعت کے ساتھ ان فتاوی کی نصوص کی تصحیح اور نظر ثانی فرمائی اور فتاویٰ کو مفتی محمد شہزاد اور تحریر فتوی کی تربیت حاصل کرنے کے لئے آنے والے علماء کرام نے ٹائپ کیا اللہ تعالی ان سب کو جزائے خیر عطا فرمائے اس طرح دو حصے دسواں اور گیارھواں تیار ہو ئے
جن میں سے گیارہواں حصہ اس ماہ یعنی جولائی میں ’’جمعیت اشاعت اہلسنّت پاکستان‘‘ اپنے سلسلۂ اشاعت کے ۲۷۹ویں نمبر پر شائع کر رہی ہے۔ اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں دعا ہے کہ وہ ہم سب کی کاوش کو قبول فرمائے اور اسے عوام و خواص کے لئے نافع بنائے۔ آمین
-فقیر محمد عرفان ضیائی
Recent changes:
-version 1.2
- Fixes